Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔

(بقیہ:بچے کے روشن مستقبل کی یقینی ضمانت‘چند مشورے مان لیجئے)

ماہنامہ عبقری - دسمبر 2023ء

 (بقیہ:بچے کے روشن مستقبل کی یقینی ضمانت‘چند مشورے مان لیجئے)

ہے اس کے علاوہ والدین کو بچوں پر اپنے خواب مسلط نہیں کرنے چاہئیں بلکہ انہیں اچھے بُرے اخلاق کا فرق سمجھا کر ان کی صلاحیتوں کے پیش نظر درست راستہ منتخب کرنے میں معاونت کرنی چاہییے۔
اعتماد کی فضا قائم کریں: والدین کی اہم ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنےبچوں میں خود اعتمادی پیدا کریں۔انہیں اپنے آپ پر اور اپنے زورِبازو پر بھروسہ کرنا سکھائیں‘ تاکہ زندگی میں آنے والی مشکلات کا مقابلہ وہ بہادری سے کر سکیں۔جسمانی سرگرمیوں کا موقع فراہم کریں: آج کل کے بچے سکول، ٹیوشن اور غیرنصابی سرگرمیوں میںبُری طرح مصروف رہتے ہیں‘ انہیں اپنے لیے وقت نہیں مل پاتا، نہ ہی انہیں جسمانی سرگرمیوں اور کھیل کُود کا مناسب موقع ملتا ہے۔ اتنے بوجھ تلے دبے یہ بچے بڑوں کی طرح ایک مخصوص معمول کے تحت بندھے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ والدین کا کام ہے کہ وہ بچوں کو بتائیں کہ انہیں کس کام کو کتنا وقت دینا ہے اور اپنے پورے دن کی مصروفیات میں سے اپنے آپ کو کتنا وقت دینا ہے۔ یہ مشق آگے چل کر اُن کی زندگی میں بہت مددگار ثابت ہوگی اور وہ ایک مضبوط شخصیت کے طور پر سامنے آئیں گے۔مثبت سوچ اور فکر: ناہمواریاں زندگی کا حصہ ہیں اگر بچوں کو ایسی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑے جو بہت زیادہ خوشگوار نہ ہوں تو اُنہیں معاملات کے مثبت پہلوئوں کی طرف متوجہ کرنا بھی والدین کا ہی فرض ہے۔ ’’آدھا گلاس خالی ہے، یا آدھا گلاس پانی سے بھرا ہوا ہے؟‘‘ والی مثال کو بچوں میں کس طرح منتقل کرنا ہے، یہ والدین کا ہی فرض ہے اور سمجھدار ماں باپ ہی اپنے بچوں کو یہ بات سمجھا سکتے ہیں۔مشکل حالات کا مقابلہ اور جدوجہد: یہ ایک حقیقت ہے کہ مشکل حالات ہماری زندگی کے سب سے بڑے استاد ہوتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو بتائیں کہ انہیں زندگی میں جس جس چیز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہ زندگی کا حصہ ہے ۔ہر کام میں کوئی نہ کوئی مصلحت ہے اور ہر عمل میں ایک سبق چھپا ہے لیکن اپنی ذات کی، اپنی صلاحیتوں کی دریافت سب سے بڑی فتح ہے جو کسی بھی انسان کو اندر سے شاد کر دیتی ہے۔ والدین کا فرض ہے کہ وہ بچوں کو، تبدیلیوں کو آسانی سے قبول کرنے کا عادی بنائیں اس سلسلے میں مختلف مثالوں کے ذریعے انہیں قائل نہیں کیا جا سکتا کہ کس طرح ہر سال وہ ایک کلاس سے دوسری کلاس میں جاتے ہیں، یا پھر عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اُن کے جوتے، کپڑے وغیرہ چھوٹے ہوتے جاتے ہیں اور نئی اشیاء اُن کی جگہ لے لیتی ہیں۔ یہ تمام چیزیں بچوں کو نئی تبدیلیوں کو قبول کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
یہ تو تھے وہ چند اصول جو بچوں کو ایک بہتر اور مکمل فرد بنانے کیے لئےوالدین کو اپنانے چاہئیں لیکن یہ سب باتیں حتمی کلیہ نہیں ہیں۔ ہر بچے کی نفسیات دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں اور تمام بچے کسی ایک صورتِ حال کی طرح سے دیکھ اور سمجھ نہیں سکتے۔ یہاں بھی والدین کا فرض ہے کہ پہلے وہ اپنے بچے کی نفسیات کو سمجھیں اور پھر اُس کے مطابق اُن کی شخصیت سازی پر دھیان دیں۔

 (بقیہ:ایک آیت سےتمام مشکلات حل !حاسدین دیکھتے رہ گئے)

قطب نے کمال کر دیا۔ ہر جادو، بندش اور سفلی عمل کا توڑ آیت قطب ہے، زبانی یاد کرلیں اور اپنی زندگی میں فرق خود محسوس کریں۔
لاعلاج ا مراض کا خاتمہ:اگر کوئی شخص کسی لا علاج بیماری کا شکار ہو تو اس مقصد کے لئے یہی آیت قطب 41 مرتبہ پڑھ کر مریض پر دَم کریں اور پانی پر بھی دَم کردیں‘پھر یہی پانی سارا دن مریض کو پلائیں۔ پانی ختم ہو جائے تو تازہ پانی بھر کر دوبارہ 41 مرتبہ یہی آیت یعنی آیت قطب دَم کر کے پلائیں، چند دن اور چند ہفتوں میں ان شاءاللہ سخت سے سخت بیماری سے نجات مل جائے گی۔اس کے علاوہ میرے بے شمارتجربات ہیں کہ زندگی کے ہرمقصد میںکامیابی کے لئے‘ پریشانیوں اور غموں سے نجات کے لئے اس آیت کا وردبہت اکسیر ہے۔

 (بقیہذہنی سکون پانے اور یادداشت بڑھانے کیلئے تکیہ ڈھونڈیے)

حصہ کسی اور قسم کے کام میں مصروف ہے جبکہ دوسرا حصہ کسی اور کام میں مصروف ہے تو یہ عمل آپ کی توجہ کو یکسو رکھنے کیلئے مددگار ثابت نہیں ہوگا کیونکہ ارتکازِ توجہ کا عمل تو آپ پورے دماغ کے ساتھ ہی انجام دے سکتے ہیں اور یہ عمل اتنا ہی قدرتی اور سادہ ہے جتنا کھانا کھانے کا یا سانس لینے کا عمل۔لہٰذا ہمارا مشورہ تو یہی ہے کہ آپ اپنے دماغ پر بھروسہ کریں اور اُسے وہی کچھ کرنے دیں جس کے لئے اُسے بنایا گیا ہے۔ چنانچہ صحتمند نقطۂ نظر کو سامنے رکھ کر اور اشیاء کا یکسوئی سے مشاہدہ کر کے آپ اپنی قوتِ حافظہ اور قوتِ ارتکاز میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ یہ بات یاد رکھیں کہ انسانی دماغ ہی انسانی صلاحیتوں کا پیمانہ ہے۔ ہم اُتنے ہی بوڑھے ہوتے ہیں جتنا ہم محسوس کرتے ہیں، ہم اتنا ہی خوش رہ سکتے ہیں جتنا ہم چاہتے ہیں اور ہم اُسی دنیا میں رہتے ہیں جو ہمارا ذہن ہمارے لیے بناتا ہے اور یہ دنیا ہماری سوچ و فکر ہی کی بنیاد پر خوشگوار ہوتی ہے ۔ایک بیدار مغز انسان کیلئے یہ دنیا کبھی بھی بوریت کا باعث نہیں بنتی ‘بس اپنے شعور کی آنکھیں کھلی رکھنا ہوں گی۔ہمارا علم ہماری ذہنی وسعت کی بنیاد بنتا ہے اس لیے آنکھیں بند کر کے جینا چھوڑ دیں۔ اپنی آنکھوں، اپنے کانوں اور اپنے دماغ کو بیدار رکھیں اور اس طرح اپنی یادداشت کو بھی بہتر بنایئے۔

(بقیہ :بال خوبصورت‘چمکدار اور سیاہ بنانے کے مفید‘ کا ر آمدنسخے)

استعمال کرنے سے گریز کریں اور انہیں باقاعدگی سے صاف کرتے رہیں۔ بالوں کو مضبوط اور صحت مند رکھنے کے لئے اپنی غذا کا بھی خاص خیال رکھیں۔ایسی غذائوں کا استعمال کریں جن میں آئرن وافر مقدار میں ہو یعنی گوشت‘ہری سبزیاں ‘ مچھلی‘سویابین‘سرخ لوبیا‘چنا اور تمام قسم کی دالیں کھائیں۔اس کے علاوہ سلاد‘ تازہ پھل‘دودھ اور دودھ سے بنی اشیاء مناسب مقدار میں استعمال کریں۔اپنے بالوں پر کسی بھی قسم کی ڈائی(رنگ)‘ہیئر اسپرے یا کسی بھی قسم کا سیٹنگ لوشن لگانے سے اجتناب کریں۔اگر بالوں کی ایک یا دولٹیں سفید ہو گئی ہیں تو بہتر یہی ہوگا کہ مہندی کا استعمال کریں کیونکہ ڈائی تو سیاہ بالوں کو بھی سفید کردیتی ہے۔بالوں کو گھنگریالہ کرنے کے لئے جو لوشن استعمال ہوتا ہے وہ اتنا تیز ہوتا ہے کہ بالوں کی قدرتی چمک اور نمی کو ضائع کردیتا ہے اس لئے اس سے اجتناب کریں۔گرم پانی کا استعمال: بالوں کو دھونے کے لئے کبھی بھی گرم پانی کا استعمال نہ کریں۔نمی کی کمی انہیں بے جان اور سفید کردیتی ہے۔اس لئے بالوں کو ہمیشہ تازہ پانی سے دھوئیں۔اپنے بالوں کو تیز دھوپ سے بچائیں۔سورج کی کرنیں ان میں خشکی پیدا کردیتی ہیں اور بالوں کے سفید ہونے کے عمل میں تیزی لے آتی ہیں۔اس لئے بالوں کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھیں۔جادوئی پروڈکٹس سے ہوشیار رہیں:مارکیٹ میں کچھ ایسی پروڈکٹس موجود ہیں جن کا یہ دعویٰ ہے کہ ان کے استعمال سے آپ کے بال آدھے گھنٹے یا اس کے لگ بھگ وقت میں سیاہ ہو جائیں گے۔نہ ہی کوئی ایسی مہندی یا تیل لگائیں۔اس قسم کی جاودئی پروڈکٹس کی چال میں کبھی نہ آئیں۔ایسی کوئی بھی پروڈکٹ نہیں کہ جو آپ کے سفید بالوں کو مستقل طور پر سیاہ کردے۔اس سے فائدہ کی بجائے نقصان ہوگا۔

 (بقیہ:گمراہی اور غفلت میں گُم تھا‘عبقری ملا اور زندگی بدل گئی!)

کےساتھ سات بار سورئہ مومنون کی آخری چار آیات اور سات بار اذان والا عمل روزانہ اپنے کندھوں اور کانوں کا تصور کر کے دم کرنا شروع کر دیا جس سےزندگی میں بہتری اور سکون ملنے لگا‘لہٰذا ان اعمال کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا۔چند ہفتوں بعد محسوس ہونے لگا جیسے کانوں اور جسم سے کوئی مخلوق نکل رہی ہے اور جسم ہلکا پھلا ہو رہا ہے۔مجھے یہ بھی یقین تھا کہ اسی عمل کی وجہ سے ان شاءاللہ جادو ٹوٹ جائے گا۔میں نے مسلسل کئی ماہ تک یہ عمل جاری رکھا جس کی برکت سے ناکامیاں ختم ہونے لگیں اور زندگی میں کامیابیاں ملنا شروع ہو گئیں۔میرے ایک کزن تھے جن کا کوئی دوست عامل تھا‘ایک دن ان سے چیک کروایا تو انہوں نے بتایا کہ پہلے آپ پر بہت سخت جادو تھا مگر اب بالکل ختم ہو چکا ہے۔یہ جان کر میں بے حد خوش ہوا۔مگر انہوں نے بتایا کہ جادو کے اثرات صرف آپ پر نہیں بلکہ آپ کی والدہ اور باقی گھر والوں پر بھی ہیں۔میں نے گھر والوں کا تصور کر کے یہی روحانی اعمال کرنا شروع کر دئیے اور پانی پر دم کر کے گھر والوں نے پینا شروع کر دیا۔میری والدہ کی یہ حالت تھی کہ وہ اٹھ بیٹھ بھی نہیں سکتی تھی اور رفع حاجت کے لئے بھی کسی کو ساتھ جانا پڑتا تھا مگر تھوڑے ہی عرصہ میں وہ بھی بالکل صحت یاب ہو گئیں۔میرے بھائی گزشتہ اٹھارہ سال سے دماغی امراض کا شکار تھے اور طویل عرصہ سے ان کا علاج جاری تھا مگر وہ شفایاب نہ ہو سکے۔انہی روحانی اعمال جس سے میں اور والدہ صحت یاب ہوئے‘بھائی کو بھی اللہ تعالیٰ نے شفاء بخش دی۔اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں کہ عبقری نے مجھے گمراہیوں کےا ندھیروں سے نکال کر قرآنی اور اعمال نبویﷺ کے روشن راستے دکھائے۔اللہ سے مانگنا سکھا دیا۔زندگی بہتر سے بہترین ہو رہی ہے‘یہ سب عبقری سے ملے اعمال نبویﷺ کی بدولت ہی ممکن ہوا۔اللہ تعالیٰ سے دن رات عبقری اور شیخ الوظائف کے لئے خیرو عافیت اور ترقی کی دعائیں کرتا ہوں‘اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے‘آمین۔

(بقیہ: ڈینگی بخار اور کمزوری کا لذیذ غذائی ٹوٹکہ!)

رس نکال کر اسے کپڑے سے چھان کر اس میں تھوڑی سی مصری ملا کر ہر روز صبح نہارمنہ لینے سے چند روز میں کھانسی دُور ہو جاتی ہے۔
بخار: سیب کے درخت کی چھال کا قہوہ پینے سے بخار میں افاقہ ہوتا ہے۔ سیب کھانے اور اس کا رَس پینے سے ملیریا اور ٹائیفائیڈ بخار میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔پتھری بننا: سیب کا رَس پیتے رہنے سے گردے میں پتھری بننا بند ہو جاتی ہے اور بنی ہوئی پتھری پیشاب کے راستے باہر آ جاتی ہے۔کثرت بول:سیب کھانے سے رات کو بار بار پیشاب آنا کم ہو جاتا ہے۔بے خوابی: بے خوابی ہونے پر سیب کا مربہ کھانے سے نیند آنے لگتی ہے۔ سیب کا رَس بھی نیند لانے میں معاون ہوتا ہے۔
مسے: کھٹّے سیب کا رَس مسوں پر لگانے سے مسے چھوٹے چھوٹے ہو کر جھڑ جاتے ہیں۔آنکھیں دُکھنا: سیب کو کاٹ کر اس کے ایک ٹکڑے کے چھلکے اُتار کر اسے کوٹ کر دُکھتی آنکھ پر رکھ کر اوپر سے صاف کپڑے کی پٹی باندھ دیجیے‘ اس سے دُکھتی آنکھ ٹھیک ہو جاتی ہے۔زکام: کھانے سے پہلے چھلکے سمیت سیب کھانے سے زکام ٹھیک ہو جاتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 271 reviews.